ناگپور، ۳؍جون: (ایجنسی) بدعنوانی کے الزامات کو لے کر سوالات کی زد میں آئے مہاراشٹر کے ریوینو وزیر ایکناتھ كھڑسے کے لئے اب آر ایس ایس کے دروازے بند ہو گئے ہیں۔ ذرائع سے ملی خبر کے مطابق کرسی بچانے کی کوشش میں مصروف مہاراشٹر کے وزیر ایکناتھ كھڑسے کو آرایس ایس کے چیف بھاگوت اور گڈکری نے ملنے کیلئے وقت نہیں دیا ہے ۔ وہ ناگپور میں سنگھ سربراہ سے ملاقات کرنے پہنچے تھے۔ نتن گڈکری كھڑسے سے ملے بغیر ہی ممبئی کے لئے نکل گئے۔ جبکہ بھاگوت کے دن بھر کے پروگرام میں كھڑسے سے ملاقات کا پروگرام ہی نہیں ہے۔كھڑسے کے خلاف کارروائی کی بات تبھی طے ہو گئی تھی ، جب ریاست کے وزیر اعلی فڑنویس نے وزیر اعظم مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ سے ملاقات کی اور کہا کہ اس معاملے میں پارٹی 'مناسب کارروائی کرے گی۔ بعد میں پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے بھی کہا کہ كھڑسے کے خلاف کارروائی ہوگی، اگرچہ یہ 'آج نہیں ہوگی۔
انہوں نے اس بات کا اشارہ دیا کہ کارروائی آنے والے وقت میں ہو سکتی ہے۔امت شاہ سے ملاقات کے بعد فڑنویس نے نامہ نگاروں سے کہا تھا کہ 'میں نے معاملے کی رپورٹ سونپ دی ہے جو حال میں سامنے آئی ہے۔ ہم نے ان پر تبادلہ خیال بھی کیا ۔ پارٹی فیصلہ کرے گی کہ کیا کرنا ہے۔ 'پونے میں سرکاری ایم آئی ڈی سی کی زمین کو اونے پونے دام میں خریدنے کے لئے كھڑسے پر ان کے سیاسی مخالفین اور بی جے پی کی اتحادی شیو سینا نے الزامات لگائے ہیں۔ زمین کی قیمت 40 کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔كھڑسے پر یہ بھی الزام ہے کہ ان کے پاس داؤد ابراہیم کے ساتھی کا فون آیا تھا۔ مہاراشٹر کے اس سینئر وزیر نے اپنے خلاف لگے الزامات سے انکار کیا ہے۔ اس درمیان كھڑسے کے لئے اس وقت مزید مشکل پیدا ہو گئی جب ایک چینل نے اسٹنگ آپریشن کر دیا ، جس میں ایک پولیس افسر دعوی کر رہا ہے کہ كھڑسے نے وهسل بلوور ہیمنت گواندے کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لئے دباؤ بنایاتھا۔